وفاقی کابینہ نے اتوار کو 26ویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی۔
حکمران مخلوط حکومت پارلیمنٹ میں 26ویں آئینی ترمیم کی منظوری کے حوالے سے انتہائی پر امید ہے کیونکہ اتوار کو وفاقی کابینہ نے عدالتی پیکیج کے مسودے کی منظوری دے دی تھی۔
حکمران اتحاد آج کے اجلاسوں میں مجوزہ عدالتی اصلاحات کو سینیٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کرنے کے لیے تیار ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اس کے بعد آئینی ترامیم قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کی جائیں گی۔
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ترمیمی عمل کو آگے بڑھانے میں اہم تعاون پر مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا۔
بلاول نے کہا کہ ترمیم میں اب کوئی متنازعہ نکات نہیں ہیں اور اس کی ہموار منظوری کو یقینی بنانے میں مولانا کے کردار کو سراہا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ انہوں نے آج مولانا فضل الرحمان سے فون پر رابطہ کیا تاکہ ان کے تعاون پر شکریہ ادا کیا جا سکے۔ انہوں نے ریمارکس دیے کہ مولانا کی خدمات کو تاریخ میں یاد رکھا جائے گا، خاص طور پر اپنے سینیٹرز کو قانون سازی کے عمل میں حصہ لے کر ترمیم کی حمایت کرنے کے لیے۔
پی پی پی کے چیئرمین کا مولانا کے کلیدی کردار کا اعتراف اہم آئینی تبدیلیوں کو آگے بڑھانے کے لیے فریقین کے درمیان تعاون کی اہمیت کی نشاندہی کرتا ہے۔
انہوں نے ’26ویں آئینی ترمیمی دن’ کے موقع پر میڈیا کو مبارکباد دی۔