قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اہم اجلاس پیر کو ہونے والے ہیں جس میں اہم قانون سازی متوقع ہے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایاز صادق کی زیر صدارت سہ پہر 4 بجے ہوگا۔ سات نکاتی ایجنڈا جاری کیا گیا ہے جس میں انسداد دہشت گردی ترمیمی بل کی متوقع منظوری اور ججوں کی تعداد بڑھانے کا بل شامل ہے۔
ایجنڈے کے مطابق سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ترمیمی آرڈیننس اسمبلی میں پیش کیا جائے گا۔ اس بل میں ایکٹ سترہ کے سیکشن ٹو میں ترامیم شامل ہیں، جس میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ ہر کیس چیف جسٹس کی نگرانی میں نامزد بینچ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
قانون کی حکمرانی کے انڈیکس میں پاکستان کی 129ویں رینکنگ کے حوالے سے نوٹس بھی پیش کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مشترکہ اجلاس سے صدر کے خطاب کے لیے شکریہ کی تحریک بھی پیش کی جائے گی۔
مزید برآں، ایجنڈے میں عالیہ کامران کی طرف سے پی آئی اے کے طیارے کی گراؤنڈنگ سے متعلق ایک نوٹس کے ساتھ سوال و جواب کا سیشن اور پوائنٹس آف آرڈر شامل ہیں۔
دوسری جانب سینیٹ اجلاس میں 39 نکاتی ایجنڈا پیش کیا جائے گا جس میں 3 نئے بلز کی منظوری اور قائمہ کمیٹیوں سے 11 بلوں کی رپورٹس اور منظوری شامل ہیں۔
حکومت نے تمام اراکین پارلیمنٹ کو اجلاس میں حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے۔