ریاض: وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پانی کے بحران پر قابو پانے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں ون واٹر سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانی کے وسائل کو محفوظ رکھنے کے لیے اہم اقدامات ناگزیر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت پانی کی کمی دنیا کا سب سے بڑا چیلنج ہے، ماحولیاتی تبدیلی کے باعث پانی کی کمی سے خشک سالی بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا، پانی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ ون واٹر سمٹ کے انعقاد پر ہم ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے شکر گزار ہیں۔
قبل ازیں وزیر اعظم شہباز شریف سعودی عرب کے دو روزہ دور پر ریاض پہنچ گئے، ریاض کے نائب گورنر شہزادہ محمد بن عبدالرحمان بن عبد العزیز نے وزیراعظم کا استقبال کیا۔
اس موقع پر پاکستان کے سعودی عرب میں سفیر احمد فاروق، پاکستانی اور سعودی اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔وزیراطلاعات عطاء اللہ تارڑ اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی بھی وزیر اعظم کے ہمراہ ہیں۔ وزیر اعظم ون واٹر سربراہی اجلاس میں شرکت اور خطاب کریں گے۔
سعودی عرب پانی کے عالمی بحران کے چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے، محمد بن سلمان
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پانی کا بحران ایک عالمی چیلنج ہے اور سعودی عرب اس چیلنج کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ مستحکم مستقبل کو یقینی بنایا جا سکے۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ’ون پلانٹ واٹر سمٹ 2024‘ میں خطاب کرتے ہوئے پانی کے وسائل کے تحفظ اور ان کے بہتر استعمال کے لیے عالمی تعاون کی اہمیت پر زوردیا۔
ولی عہد محمد بن سلمان نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال نہایت ضروری ہے۔ سعودی ولی عہد نے کہا کہ ’پانی کی کمی ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور اس کا حل عالمی سطح پر مشترکہ کوششوں سے ہی ممکن ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب نے 60 ممالک میں 6 ارب ڈالر کی مالی امداد فراہم کرنے اور 200 آبی منصوبوں کی تکمیل میں مدد دینے کا اعلان کیا ہے۔ ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب عالمی سطح پر پانی کے تحفظ اور پائیدار وسائل کے استعمال میں قائدانہ کردار ادا کرے گا۔
آخر میں سعودی ولی عہد نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ پانی کے بحران سے نمٹنے کے لیے مشترکہ منصوبے تیار کرے، تاکہ اس عالمی مسئلے کا حل تلاش کیا جا سکے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی تعاون کے بغیر پانی کے بحران کو حل کرنا ممکن نہیں ہے، اور اس کے لیے تمام ممالک کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا.