اقوام متحدہ، 27 دسمبر (اے پی پی): اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے یمن کے حوثی عسکریت پسندوں اور اسرائیل کے درمیان مخاصمت میں اضافے کی مذمت کرتے ہوئے صنعا کے ہوائی اڈے سمیت اہداف پر اسرائیلی حملوں کو "خاص طور پر تشویشناک” قرار دیا ہے۔ حملہ اس وقت ہوا جب عالمی ادارہ صحت کے سربراہ طیارے میں سوار ہونے والے تھے۔
اسرائیل نے جمعرات کو یمن میں حوثی تحریک سے منسلک متعدد اہداف کو نشانہ بنایا، جن میں دارالحکومت صنعا کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ بھی شامل ہے۔ حوثی میڈیا کا کہنا ہے کہ کم از کم چھ افراد ہلاک ہوئے۔
حملوں میں بحیرہ احمر کی بندرگاہوں اور پاور اسٹیشنوں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس سے ہوائی اڈے پر اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے فضائی عملے کا ایک رکن زخمی ہوا۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کی قیادت میں اقوام متحدہ کا ایک اعلیٰ سطحی وفد یمن کے انسانی بحران اور حراست میں لیے گئے اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی رہائی پر بات چیت کے بعد ہوائی اڈے پر موجود تھا۔
اقوام متحدہ کی ترجمان سٹیفنی ٹریمبلے نے ایک بیان میں کہا کہ "آج کے فضائی حملے بحیرہ احمر اور اس خطے میں حوثیوں کی طرف سے تقریباً ایک سال سے جاری کارروائیوں کے بعد کیے گئے ہیں جو شہریوں، علاقائی استحکام اور بحری جہاز رانی کی آزادی کے لیے خطرہ ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کی سربراہ کو مزید کشیدگی کے خطرے پر گہری تشویش ہے اور انہوں نے تمام فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ فوجی کارروائیاں بند کریں اور تحمل سے کام لیں۔
"وہ یہ بھی خبردار کرتا ہے کہ بحیرہ احمر کی بندرگاہوں اور صنعاء کے ہوائی اڈے پر فضائی حملے ایسے وقت میں انسانی بنیادوں پر کارروائیوں کے لیے سنگین خطرات لاحق ہیں جب لاکھوں لوگوں کو جان بچانے والی امداد کی ضرورت ہے،” محترمہ ٹریمبلے نے کہا۔
گٹیرس نے اس بات پر بھی زور دیا کہ بین الاقوامی قانون بشمول انسانی ہمدردی کے قانون کا ہر وقت احترام کیا جانا چاہیے، اور سب سے اپیل کی کہ وہ شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کا احترام اور تحفظ کریں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ "انسانی امداد کے عملے کو نشانہ نہیں بنایا جانا چاہیے اور ہر وقت ان کا احترام اور تحفظ کیا جانا چاہیے۔”
اس میں مزید کہا گیا کہ خطے میں مزید کشیدگی یمن میں تنازع کے مذاکراتی سیاسی حل تک پہنچنے کے لیے یمن کے لیے سیکریٹری جنرل کے خصوصی ایلچی ہنس گرنڈبرگ کی قیادت میں ثالثی کی کوششوں کو بھی نقصان پہنچا رہی ہے۔
"جب ہم صنعاء سے اپنی پرواز میں سوار ہونے والے تھے… ہوائی اڈہ فضائی بمباری کی زد میں آگیا،” انہوں نے لکھا۔
حملوں نے ائیر ٹریفک کنٹرول ٹاور اور ڈیپارچر لاؤنج کو نقصان پہنچایا، جہاں سے ٹیڈروس اور ان کی ٹیم کھڑی تھی۔
"ہمیں جانے سے پہلے ہوائی اڈے کو پہنچنے والے نقصان کی مرمت کا انتظار کرنا پڑے گا۔ میرے اقوام متحدہ اور ڈبلیو ایچ او کے ساتھی اور میں محفوظ ہیں،‘‘ انہوں نے حملے میں اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔
APP/ift