اسلام آباد، دسمبر 27 (اے پی پی): ہیلپ فاؤنڈیشن نے جمعہ کو نیشنل پریس کلب (این پی سی) میں کمالیہ میں آغوش فاطمہ پراجیکٹ کا آغاز کیا تاکہ یتیم بچوں کو ان کی ماؤں کے ساتھ رکھا جائے تاکہ ان کے تحفظ کو بڑھایا جا سکے اور ان کے روشن مستقبل کے لیے انہیں تعلیم دی جا سکے۔ .
چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ہیلپ فاؤنڈیشن، لیاقت علی نے کہا کہ آغوش فاطمہ پراجیکٹ ایک قابل تحسین اقدام ہے جس کا مقصد یتیم بچوں کو استحصال سے بچانا ہے۔ پریس ریلیز میں کہا گیا کہ مزید برآں، یہ پروجیکٹ اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ یہ کمزور بچے اپنی ماں کی محبت میں پروان چڑھیں اور ملک کے مہذب شہری بن سکیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آغوش فاطمہ پراجیکٹ کمالیہ بائی پاس پر 52 کنال اراضی پر چار سو اپارٹمنٹس کی تعمیر کے عزائم کے ساتھ شروع کیا گیا ہے جس میں سکول، مدرسہ اور مسجد سمیت تمام سہولیات موجود ہیں۔
انہوں نے مخیر حضرات سے اپیل کی کہ وہ اس مقصد میں اپنا حصہ ڈالیں اور اس کے سفیر بنیں تاکہ معاشرے سے برائی کی لعنت کو ختم کیا جا سکے۔
منصوبے کے پراجیکٹ ڈائریکٹر عرفان جلال نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملک کے مستحق لوگوں کے لیے ایک مثالی منصوبہ ہے جو ڈھائی سال میں مکمل ہو گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمالیہ میں 52 کنال اراضی پر ایک کمرے کے چھوٹے اپارٹمنٹس پراجیکٹ تعمیر کیا جا رہا ہے جہاں یتیم بچے اپنی ماؤں کے ساتھ تعلیم، صحت، خوراک سمیت تمام ضروریات زندگی کے ساتھ رہ سکیں گے۔
انہوں نے اس طرح کے منصوبے دوسرے شہروں میں بھی شروع کرنے کی امید ظاہر کی۔ پراجیکٹ ڈائریکٹر نے کہا کہ کمالیہ کے بعد اس سلسلے کو دوسرے شہروں تک پھیلایا جائے گا۔
پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے پراجیکٹ کی کامیابی کے لیے ہیلپ فاؤنڈیشن کے عہدیداروں کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں نے این پی سی کے پلیٹ فارم سے تاریخی پروجیکٹ کو شروع کرنے پر ٹیم کا بھی شکریہ ادا کیا۔
این پی سی کے صدر اظہر جتوئی نے کہا کہ این پی سی نہ صرف صحافیوں بلکہ ملک کے تمام شہریوں کے حقوق کی ضامن ہے۔ انہوں نے اپنے تعاون کا بھی یقین دلایا اور کہا کہ این پی سی ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔ اس موقع پر سکاٹ لینڈ پریس کلب کے جنرل سیکرٹری شاہد میر، سیکرٹری نیئر علی اور آر آئی یو جے کے صدر طارق علی نے بھی خطاب کیا۔