27 دسمبر (اے پی پی) وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعہ کو متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ انسانی سمگلنگ میں ملوث ملزمان کے خلاف ایک ہفتے کے اندر سخت تعزیری کارروائی کی جائے۔
وزیراعظم آفس کی پریس ریلیز کے مطابق وزیراعظم نے ملک میں انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔
اجلاس کے دوران دسمبر 2024 میں یونان کے قریب پیش آنے والے تارکین وطن کی کشتی الٹنے کے واقعے کے پیش نظر مشتاق سکھیرا کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کی رپورٹ پیش کی گئی۔
وزیراعظم نے اس معاملے پر جامع رپورٹ مرتب کرنے پر مشتاق سکھیرا کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد کے خلاف پراسیکیوشن کے عمل کو مزید موثر بنانے کی بھی ہدایت کی۔
وزیر اعظم نے سوال کیا کہ "انسانی سمگلنگ میں ملوث لوگوں کو سہولت فراہم کرنے والے سرکاری اہلکاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کیوں نہیں کی گئی؟”
وزیراعظم نے بیرون ملک جانے والے تمام افراد کے لیے ویزا چیک اور دیگر ضوابط کو موثر بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے مزید کہا، "حکومت پاکستان ملک سے انسانی اسمگلنگ کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔”
وزیراعظم نے انسانی اسمگلنگ کے خاتمے کے لیے پائیدار حل تلاش کرنے کے لیے وزیر داخلہ کی سربراہی میں کمیٹی بنانے کی ہدایات بھی جاری کیں۔
اجلاس میں وزیراعظم کو ملک میں انسانی اسمگلنگ کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی گئی جب کہ دسمبر 2024 میں یونان کے قریب تارکین وطن کی کشتی حادثے میں ہلاک ہونے والے پاکستانیوں کی شناخت اور ان کی باقیات کی وطن واپسی کے حوالے سے پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، عطاء اللہ تارڑ، معاون خصوصی طارق فاطمی اور متعلقہ اداروں کے سینئر افسران نے شرکت کی۔