اسلام آباد، دسمبر 30 (اے پی پی): اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے پیر کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے ایڈوانس ٹیکس کی مد میں اضافی رقم کی فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی کٹوتی کے خلاف درخواست منظور کر لی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس بابر ستار نے یہ تفصیلی حکم پی ٹی اے کی درخواست پر جاری کیا، جو 2018 میں ایڈوانس ٹیکس کے طور پر 1.37 ارب روپے کی کٹوتی کے فیصلے کے خلاف دائر کی گئی تھی۔
عدالت نے ڈپٹی کمشنر ان لینڈ ریونیو پر ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا اور ایک ماہ میں درخواست گزار کو رقم ادا کرنے کی ہدایت کی۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزار نے کہا کہ ایف بی آر نے ایڈوانس ٹیکس کا دوبارہ تخمینہ لگایا۔ پی ٹی اے نے کہا کہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے پیشگی اطلاع دیے بغیر بینک اکاؤنٹ سے رقم کاٹ لی۔ ہائی کورٹ نے کہا کہ انکم ٹیکس آرڈیننس کے مطابق ٹیکس دہندہ کو نوٹس دینا ضروری ہے۔
عدالت نے کہا کہ مناسب عمل کے بغیر کارروائی درخواست گزار کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی اے نے اضافی رقم کی کٹوتی کے خلاف محکمہ کو درخواست دائر کی۔ کمشنر ان لینڈ ریونیو درخواست پر دو ماہ کے اندر فیصلہ کرنے کے پابند تھے لیکن مذکورہ مدت میں معاملہ ختم نہیں کیا گیا۔
عدالت نے ایف بی آر کو حکم دیا کہ فیصلہ جاری ہونے کے بعد درخواست پر دو ماہ میں فیصلہ کیا جائے۔