دبئی کے عظیم الشان عالمی مشاعرے میں مشہور ہندوستانی شاعرہ فوزیہ رباب نے شرکت کی۔ جہاں ہزاروں کی تعداد میں شریک سامعین نے ان کے کلام کی غیرمعمولی پذیرائی کی۔ گوا سے تعلق رکھنے والی مشہور شاعرہ، معروف ادبی و تعلیمی تنظیم رباب فاؤنڈیشن کی بانی صدر فوزیہ رباب کی محبت اور سماجی حسیت سے بھرپور شاعری کو وہاں موجود سخن فہم سامعین نے داد و تحسین نواز۔ فوزیہ رباب گزشتہ دو برسوں سے اپنی تنظیم ’رباب فاؤنڈیشن‘ کے تحت اردو تعلیم کے حوالے سے مختلف آنلائن کورسز چلا رہی ہیں۔ رباب فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام اردو لرننگ کلاسز، شاعری آموزش، غالب کلاسز، میر کلاسز، مشق سخن اور ایڈوانس اردو کلاسز کے درجنوں بیچز مکمل ہوچکے ہیں۔ ان کلاسز سے ہندوستان کے مختلف شہروں کے علاوہ خلیجی ممالک، یوروپی ممالک، امریکہ اور کناڈا وغیرہ میں مقیم مختلف معزز پیشوں سے وابستہ افراد مستفید ہوتے ہیں۔
قدیم اور موقر ادبی تنظیم ’اپلاز ادب‘ کے زیرِ اہتمام اور مشہور بین الاقوامی کمپنی ایچ بی ایل اور شرف ایکسچینج کے اشتراک سے پی اے ڈی، دبئی میں اس پروقار عالمی مشاعرے کا انعقاد کیا گیا۔ اس مشاعرے کی شہرت یوں بھی ہوئی کہ سنہ ۹۰ کی دہائی کے بعد اپلاز ادب نے عالمی مشاعرے کی اس روایت کی ازسرِ نو شاندار بازیافت کی۔ مدتوں بعد دبئی کے صحرا کو اس مشاعرے نے ادب و تہذیب کے پھولوں سے رشک بہاراں کیا۔ اس مشاعرے کا سب سے متاثر کن وصف یہ تھا کہ اس نے اپنے وقار و معیار سے کوئی مفاہمت نہیں کی اور ہزاروں باذوق سامعین نے اس کو تہذیبی آداب کے ساتھ شوق سے سنا۔ یہ مشاعرہ عالمی شہرت یافتہ شاعر انور شعور کی صدارت اور معروف ناظم منصور عثمانی کی نظامت میں منعقد ہوا