اتوار 2 فروری 2025, 9:23 شام
      آخری اپ ڈیٹ اتوار 2 فروری 2025, 9:25 شام
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں ہر قیمت پر پاکستان سے پولیو کے مرض کا خاتمہ کرنا ہوگا اور یہ مشترکہ کاوشوں سے ہی ممکن ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو اسلام آباد میں رواں سال 2025 کی پہلی قومی انسداد پولیو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ انسداد پولیو تعاون پر عالمی ادارہ صحت، یونیسف، سعودی عرب سمیت دیگر عالمی شراکتداروں کی معاونت پر مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالی کے فضل و کرم سے 2025 کی پولیو مہم کا آغاز کیا جا رہا ہے، اس طرح پاکستان کے کروڑوں بچوں اور بچیوں کو پولیو کے قطرے پلا کر اس مرض سے قوم کے بچوں کو محفوظ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ انسداد پولیو ٹیم شبانہ روز محنت کر رہی ہے اور حالیہ مہم کے دوران پولیو ورکرز ملک کے دور دراز علاقوں اور دیہاتوں میں ہر جگہ پہنچ کر ایک اہم قومی فریضہ سر انجام دیں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ سال ملک میں پولیو کے تقریبا 77 کیسز سامنے آئے جو ایک بہت بڑا چیلنج اور پولیو کے حوالہ سے ایک بڑا سیٹ بیک تھا، اس سال ابھی تک جنوری میں ایک کیس ریکارڈ ہوا ہے، کاش یہ کیس بھی نہ آتا لیکن ہمیں ہر قیمت پر ان شاء اللہ پولیو کا پاکستان سے خاتمہ کرنا ہے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پولیو کے حوالے سے ہمسایہ ملک افغانستان کے ساتھ رابطے میں ہیں ۔ انہوں نے اس امید کا اظہار بھی کیا کہ باہمی تعاون کے ذریعے افغانستان سے بھی پولیو کا خاتمہ ہوگا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے انسداد پولیو کے لئے معاونت پر عالمی ادارہ صحت، یونیسف، سعودی عرب، بل گیٹس فاؤنڈیشن سمیت دیگر شراکتداروں سے اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کوششوں کی بدولت ہی پولیو کا خاتمہ ممکن ہے۔
انہوں نے کہا کہ مربوط حکمت عملی اور مشترکہ کوششوں سے ہم پاکستان سے پولیو کے مرض کا کا خاتمہ کر سکیں گے، انسداد پولیو مہم کے ذریعے بچوں کا مستقبل محفوظ بنایا جا رہا ہے۔
وزیر اعظم نے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ ملک سے پولیو کے مکمل خاتمہ کے لیے اقدامات جاری رکھیں گے ،ہمیں ہر قیمت پر پاکستان سے پولیو کے مرض کا خاتمہ کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال کی پہلی انسداد پولیو مہم شروع کی جا رہی ہے، جس میں پانچ سال سے کم عمر کے کروڑوں بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے، بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے پلا کر ان کو اس مرض سے محفوظ کریں گے اور مہم کے دوران پولیو ورکرز ملک کے دور دراز اور دشوار گزار علاقوں، قصبوں اور شہروں میں بچوں کو قطرے پلا کر قومی ذمہ داری نبھائیں گے۔