– اشتہار –
اسلام آباد، اکتوبر 16 (اے پی پی): شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس نے علاقائی تعاون اور بین الاقوامی مکالمے کے اپنے عزم کو تقویت دیتے ہوئے چین اور روس جیسی بڑی طاقتوں کے ساتھ تعلقات کو بڑھاتے ہوئے پاکستان کے عالمی مقام کو بڑھایا ہے۔
سابق سفیر وحید احمد نے میڈیا کو بتایا کہ ایس سی او اجلاس کی میزبانی پاکستان کی خارجہ پالیسی کی اہم کامیابی ہے۔
انہوں نے اسلام آباد میں مندوبین کا پرتپاک خیرمقدم کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ملک میں اس طرح کے ایک اہم بین الاقوامی ایونٹ کو ہوئے کافی عرصہ ہو گیا ہے، جو اس کی سفارتی کامیابیوں کی مثبت عکاسی کرتا ہے۔
وحید احمد نے ریمارکس دیئے کہ پاکستان کے پاس شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شریک ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کا ایک قیمتی موقع ہے۔
انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ چین کی طرف سے شروع کردہ ایس سی او نے بیجنگ کی طرف سے نمایاں دلچسپی لی ہے جس کی نمائندگی چینی وزیر اعظم کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی وفد کر رہا ہے۔
توقع ہے کہ اس اجتماع سے پاکستان اور چین کے تعلقات کو تقویت ملے گی اور SCO کے ارکان کے درمیان تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جائیں گی، چین، روس اور ایران جیسی علاقائی طاقتیں چیلنجوں سے نمٹنے اور تعاون بڑھانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کریں گی۔
بین الاقوامی تعلقات کے ماہر ڈاکٹر منور حسین نے روشنی ڈالی کہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس کی پاکستان کی میزبانی ایک اہم سفارتی سنگ میل ہے۔ یہ تقریب اہم مسائل بالخصوص اقتصادی تعاون کو حل کرنے کے لیے رکن ممالک کے رہنماؤں کو اکٹھا کرے گی۔ جون 2017 میں مکمل رکن بننے کے بعد سے، پاکستان نے تنظیم کے اقدامات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پاکستان کی سفارتی پیشرفت میں ایک اہم لمحہ ہے، جو اس کی عالمی ساکھ کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ میزبان کے طور پر، پاکستان علاقائی استحکام اور خوشحالی کے شنگھائی تعاون تنظیم کے اہداف کے لیے اپنی وابستگی کا مظاہرہ کرتا ہے۔
شنگھائی تعاون تنظیم کو اہم تزویراتی اہمیت حاصل ہے، جو دنیا کی تقریباً ایک تہائی آبادی کی نمائندگی کرتا ہے اور بات چیت کے ذریعے علاقائی پالیسیوں کی تشکیل کے لیے ایک پلیٹ فارم کے طور پر کام کرتا ہے۔
– اشتہار –