پاکستان نے ہفتے کے روز اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف اسرائیل کے حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف یہ فوجی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔
ایک بیان میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے خلاف اسرائیلی فوجی حملے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ حملے علاقائی امن اور استحکام کے راستے کو نقصان پہنچاتے ہیں اور پہلے سے ہی عدم استحکام سے دوچار خطے میں ایک خطرناک کشیدگی کو بھی جنم دیتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل تنازعات کے بڑھنے اور پھیلنے کے موجودہ دور کی پوری ذمہ داری قبول کرتا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی امن و سلامتی کے قیام کے لیے اپنا کردار ادا کرے اور خطے میں اسرائیل کی لاپرواہی اور اس کے مجرمانہ رویے کے خاتمے کے لیے فوری اقدامات کرے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو بھی علاقائی امن و سلامتی کی بحالی کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی حالیہ کارروائی کی شدید مذمت کی ہے۔
اپنے ایکس ہینڈل پر ایک پوسٹ میں، انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات سے نہ صرف علاقائی امن و استحکام کو خطرہ ہے بلکہ خودمختاری اور بین الاقوامی قانون کے اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان امن کے حصول میں ایران اور اس کے دیگر پڑوسیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔ انہوں نے تمام فریقین پر زور دیا کہ وہ مزید کشیدگی سے بچنے کے لیے تحمل سے کام لیں۔