پشاور ہائی کورٹ (پی ایچ سی) نے سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
جسٹس شکیل احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے وفاقی حکومت اور وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کو دو ہفتوں میں اس معاملے پر رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔ بینچ مختلف صوبوں میں اپنے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات سے متعلق بشریٰ بی بی کی درخواست کی سماعت کر رہا تھا۔
عدالت نے یہ بھی حکم دیا کہ درخواست گزار کو اس کے خلاف درج کسی بھی مقدمے میں گرفتار نہ کیا جائے۔
بشریٰ بی بی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ درخواست ان کے خلاف چاروں صوبوں میں درج مقدمات کی تفصیلات سے متعلق ہے۔ عدالت کے استفسار پر وکیل نے تسلیم کیا کہ خیبرپختونخوا (کے پی) میں کوئی رجسٹرڈ نہیں ہے، جس کی وجہ سے انہوں نے عدالت سے رجوع کیا۔
انہوں نے یہ بھی دلیل دی کہ اگر دیگر صوبوں میں مقدمات درج ہیں تو ان کے موکل پشاور سے تحفظ حاصل کر سکتے ہیں۔ جسٹس صاحبزادہ اسد اللہ نے ریمارکس دیئے کہ اگر خیبرپختونخوا میں کوئی کیس نہ ہو تو عدالت پنجاب، بلوچستان اور سندھ کو تحفظ فراہم کرسکتی ہے جیسا کہ پہلے کرتی رہی ہے۔
بعد ازاں بشریٰ بی بی نے حفاظتی ضمانت ملنے کے بعد راہداری ضمانت کی درخواست واپس لے لی۔