– اشتہار –
اسلام آباد، 29 اکتوبر (اے پی پی) پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (پی این سی اے) میں غیر محسوس ثقافتی ورثے کا عالمی دن منگل کو منایا گیا تاکہ پرانے دور کی تاریخ، روایات اور تہذیب کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا جا سکے۔
یہ دن پی این سی اے، لوک ورثہ اور یونیسکو کے زیر اہتمام ایک تقریب کے ذریعے منایا گیا۔
اس دن کو منانے کا مقصد قدیم تہذیبوں، ثقافتوں، ورثے اور آثار قدیمہ کے تحفظ کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا اور نوجوان نسل کو قدیم دور کی تاریخ، روایات اور تہذیبوں سے روشناس کرانا تھا۔
تقریب میں اسلام آباد کے مختلف تعلیمی اداروں کے طلباء، سول سوسائٹی کے ارکان اور مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
بہت سے بچوں نے نہ صرف اپنے بزرگوں کے روایتی کھیلوں کے منفرد ڈسپلے دیکھے بلکہ بہت دلچسپی بھی دکھائی۔ بچوں کو مختلف معلوماتی دستاویزی فلمیں دکھائی گئیں۔
تاریخی اہمیت اور آثار قدیمہ کے مقامات کے تحفظ پر خصوصی فلمیں پیش کی گئیں جن میں موہنجو داڑو، تخت بھائی اور سرہ بہلول کی بدھ باقیات، ٹیکسلا، قلعہ لاہور اور روہتاس قلعہ شامل ہیں۔
قدیم موسمیاتی اور فلکیاتی مشاہدات پر مبنی کالاش برادری کے روایتی موسمیاتی علم سوری جاگیک پر ایک خصوصی دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی۔
فالکنری، ایک قدیم اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ کھیل جہاں شکار کرنے والے پرندوں کو شکار کرنے کی تربیت دی جاتی ہے، کو حاضرین سے متعارف کرایا گیا۔
نوروز پر ایک دستاویزی فلم بھی دکھائی گئی جس میں اسے مختلف ثقافتوں، خاص طور پر وسطی اور جنوبی ایشیا میں نئے سال کے جشن کے طور پر اجاگر کیا گیا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے PNCA کے ڈپٹی ڈائریکٹر وسیم راجہ نے کہا کہ ہر معاشرے کی اپنی منفرد روایات، تہذیب اور ثقافت ہوتی ہے۔
کسی بھی خطے، قوم، معاشرے یا ملک کی تہذیب و ثقافت نہ صرف اس کی تاریخ کی نمائندگی کرتی ہے بلکہ اس کے طرز تعمیر اور سماجی طرز زندگی کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ کوئی معاشرہ اپنی ثقافت اور تہذیب کو محفوظ رکھے بغیر اپنی تاریخ سے جڑا نہیں رہ سکتا۔
– اشتہار –