پاکستان نے ایک بار پھر افغانستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغان سرزمین سے سرگرم دہشت گرد گروپوں کے خلاف کارروائی کرے۔
آج اسلام آباد میں اپنی ہفتہ وار نیوز بریفنگ میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ پاکستان نے متعدد مواقع پر دہشت گرد گروپوں کے حوالے سے ٹھوس شواہد افغان حکام کے ساتھ شیئر کیے ہیں۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان حکام دہشت گردی کو نہ صرف خطے بلکہ اپنی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ سمجھیں گے اور دوحہ معاہدے سمیت مختلف بین الاقوامی معاہدوں کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے۔
ترجمان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں کل رات کی ووٹنگ کے نتیجے اور غزہ میں جنگ بندی کے مطالبے کی قرارداد پر اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کی جانب سے فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی، انسانی امداد تک بلا روک ٹوک رسائی اور اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی اور اس کی لازمی انسانی سرگرمیوں کے لیے مکمل تعاون کے مطالبے کا اعادہ کیا۔
بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں بچوں کی حالت زار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ترجمان نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ان کے حقوق کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور ان کے مصائب کے خاتمے کا مطالبہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق جموں و کشمیر تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔