جمعرات کو لاہور، گجرات اور پنجاب بھر کے کئی دیگر شہروں میں 5.1 شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، جس سے رہائشی خوف و ہراس میں گھروں اور عمارتوں سے باہر نکل آئے۔
زلزلے کے جھٹکے جہلم، کمالیہ، خانیوال کے علاوہ چیچہ وطنی، بھلوال، چنیوٹ اور حافظ آباد میں بھی محسوس کیے گئے۔
زلزلے کا مرکز کھاریاں کے قریب 15 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔
ڈی جی پی ڈی ایم اے نے کہا کہ پنجاب کے صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق، زلزلے سے کوئی جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، انتظامیہ کی جانب سے عمارتوں کا فعال طور پر معائنہ کیا جا رہا ہے۔
گزشتہ ماہ خیبر پختونخواہ اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) کے کچھ حصوں میں ریکٹر اسکیل پر 5.2 کی شدت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے رہائشیوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
نیشنل سیسمک مانیٹرنگ سینٹر کے مطابق زلزلے کا مرکز افغانستان اور تاجکستان کا سرحدی علاقہ تھا جس کی گہرائی 212 کلومیٹر تھی۔
کے پی میں ایک ماہ میں یہ دوسرا زلزلہ تھا کیونکہ اس سے دو ہفتے قبل 5.3 شدت کے زلزلے نے صوبے کے کئی علاقوں کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔
پاکستان میں زلزلے غیر معمولی نہیں ہیں، کیونکہ یہ ملک ہندوستانی اور یوریشین ٹیکٹونک پلیٹوں کی سرحد پر واقع ہے۔
جنوبی ایشیا کے بڑے حصے زلزلے کے لحاظ سے متحرک ہیں کیونکہ ایک ٹیکٹونک پلیٹ جسے انڈین پلیٹ کہا جاتا ہے، شمال کی طرف یوریشین پلیٹ میں دھکیل رہی ہے۔