منگل کو سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں میں شہریوں کے ٹرائل کو چیلنج کرنے والے کیس کی سماعت وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کی علالت کے باعث جمعرات تک ملتوی کر دی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سات رکنی آئینی بینچ نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے کی گئی التوا کی درخواست منظور کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ خواجہ حارث کی طبیعت ناساز ہے اور وہ پیش نہیں ہو سکتے۔ بنچ نے درخواست منظور کرتے ہوئے مزید کارروائی جمعرات تک ملتوی کر دی۔
سماعت کے دوران درخواست گزاروں کی نمائندگی کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے عدالت سے استدعا کی کہ زیر حراست افراد کو خاندانی ملاقاتوں کی سہولت کے لیے سول جیلوں میں منتقل کیا جائے۔ تاہم جسٹس امین الدین نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اٹارنی جنرل پہلے ہی عدالت کو یقین دہانی کراچکے ہیں کہ فیملی میٹنگز کے انتظامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کیس کے قانونی پہلوؤں پر توجہ مرکوز رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
یہ مقدمہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ یہ فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے خلاف مقدمہ چلانے کی آئینی حیثیت کو حل کرتا ہے۔ عدالت جمعرات کو دوبارہ سماعت کرے گی۔